آزاد انصاری
غزل 4
اشعار 9
ہم کو نہ مل سکا تو فقط اک سکون دل
اے زندگی وگرنہ زمانے میں کیا نہ تھا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
دیدار کی طلب کے طریقوں سے بے خبر
دیدار کی طلب ہے تو پہلے نگاہ مانگ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
افسوس بے شمار سخن ہائے گفتنی
خوف فساد خلق سے نا گفتہ رہ گئے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
سزائیں تو ہر حال میں لازمی تھیں
خطائیں نہ کر کے پشیمانیاں ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بندہ پرور میں وہ بندہ ہوں کہ بہر بندگی
جس کے آگے سر جھکا دوں گا خدا ہو جائے گا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے