انور جمال انور
غزل 6
اشعار 11
سچ یہ ہے ہم ہی محبت کا سبق پڑھ نہ سکے
ورنہ ان پڑھ تو نہ تھے ہم کو پڑھانے والے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
شہر کی گلیوں اور سڑکوں پر پھرتے ہیں مایوسی میں
کاش کوئی انورؔ سے پوچھے ایسے بے گھر کتنے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تمہارے دل میں کوئی اور بھی ہے میرے سوا
گمان تو ہے ذرا سا مگر یقین نہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
حسن ایسا کہ زمانے میں نہیں جس کی مثال
اور جمال ایسا کہ ڈھونڈا کرے ہر خواب و خیال
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ہم فطرتاً انساں ہیں فرشتے تو نہیں ہیں
دعویٰ یہ کریں کیسے کہ لغزش نہیں کرتے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے