عالم خورشید
غزل 48
اشعار 26
عشق میں تہذیب کے ہیں اور ہی کچھ فلسفے
تجھ سے ہو کر ہم خفا خود سے خفا رہنے لگے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
پوچھ رہے ہیں مجھ سے پیڑوں کے سوداگر
آب و ہوا کیسے زہریلی ہو جاتی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بہت سکون سے رہتے تھے ہم اندھیرے میں
فساد پیدا ہوا روشنی کے آنے سے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہاتھ پکڑ لے اب بھی تیرا ہو سکتا ہوں میں
بھیڑ بہت ہے اس میلے میں کھو سکتا ہوں میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں نے بچپن میں ادھورا خواب دیکھا تھا کوئی
آج تک مصروف ہوں اس خواب کی تکمیل میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 11
تصویری شاعری 2
ویڈیو 4
This video is playing from YouTube
