افضل الہ آبادی
غزل 21
اشعار 15
میں چاہتا تھا کہ اس کو گلاب پیش کروں
وہ خود گلاب تھا اس کو گلاب کیا دیتا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ابھی تو اس کا کوئی تذکرہ ہوا بھی نہیں
ابھی سے بزم میں خوشبو کا رقص جاری ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تیری نسبت ملی مجھے جب سے
میں کوئی آرزو نہیں کرتا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں اضطراب کے عالم میں رقص کرتا رہا
کبھی غبار کی صورت کبھی دھواں بن کر
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اب تو ہر ایک اداکار سے ڈر لگتا ہے
مجھ کو دشمن سے نہیں یار سے ڈر لگتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے