آفتاب حسین
غزل 36
اشعار 41
وہ یوں ملا تھا کہ جیسے کبھی نہ بچھڑے گا
وہ یوں گیا کہ کبھی لوٹ کر نہیں آیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کچھ اور طرح کی مشکل میں ڈالنے کے لیے
میں اپنی زندگی آسان کرنے والا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
لوگ کس کس طرح سے زندہ ہیں
ہمیں مرنے کا بھی سلیقہ نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ابھی دلوں کی طنابوں میں سختیاں ہیں بہت
ابھی ہماری دعا میں اثر نہیں آیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
حال ہمارا پوچھنے والے
کیا بتلائیں سب اچھا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے