آبرو شاہ مبارک
غزل 72
اشعار 79
جو لونڈا چھوڑ کر رنڈی کو چاہے
وہ کوئی عاشق نہیں ہے بوالہوس ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
دور خاموش بیٹھا رہتا ہوں
اس طرح حال دل کا کہتا ہوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
آج یاروں کو مبارک ہو کہ صبح عید ہے
راگ ہے مے ہے چمن ہے دل ربا ہے دید ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تمہارے لوگ کہتے ہیں کمر ہے
کہاں ہے کس طرح کی ہے کدھر ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قول آبروؔ کا تھا کہ نہ جاؤں گا اس گلی
ہو کر کے بے قرار دیکھو آج پھر گیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تصویری شاعری 1
عشق ہے اختیار کا دشمن صبر و ہوش و قرار کا دشمن دل تری زلف دیکھ کیوں نہ ڈرے جال ہو ہے شکار کا دشمن ساتھ اچرج ہے زلف و شانے کا مور ہوتا ہے مار کا دشمن دل_سوزاں کوں ڈر ہے انجہواں سیں آب ہو ہے شرار کا دشمن کیا قیامت ہے عاشقی کے رشک یار ہوتا ہے یار کا دشمن آبروؔ کون جا کے سمجھاوے کیوں ہوا دوست_دار کا دشمن