عبد الرحیم نشتر
غزل 20
نظم 8
اشعار 13
دیکھ رہا تھا جاتے جاتے حسرت سے
سوچ رہا ہوگا میں اس کو روکوں گا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ سو رہا ہے خدا دور آسمانوں میں
فرشتے لوریاں گاتے ہیں اس کے کانوں میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں بھی تالاب کا ٹھہرا ہوا پانی تھا کبھی
ایک پتھر نے رواں دھار کیا ہے مجھ کو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں تیری چاہ میں جھوٹا ہوس میں سچا ہوں
برا سمجھ لے مگر دوسروں سے اچھا ہوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آواز دے رہا ہے اکیلا خدا مجھے
میں اس کو سن رہا ہوں ہواؤں کے کان سے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے