Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

استاد ہمارے

محمد اسد اللہ

استاد ہمارے

محمد اسد اللہ

استاد یہ قوموں کے ہیں معمار ہمارے

ان ہی سے ہیں افراد ضیا بار ہمارے

جینے کا سلیقہ بھی ہمیں ان سے ملا ہے

احساس عمل فکر بھی ان ہی کی عطا ہے

ان ہی کی ہے تعلیم جو عرفان خدا ہے

ان ہی سے معطر ہوئے افکار ہمارے

استاد یہ قوموں کے ہیں معمار ہمارے

تاریک ہوں راہیں تو یہی راہ سجھائیں

اسرار دو عالم سے یہ پردوں کو اٹھائیں

سوئی ہوئی قوموں میں یہ ہمت کو جگائیں

رہبر بھی یہ ہمدم بھی یہ غم خوار ہمارے

استاد یہ قوموں کے ہیں معمار ہمارے

اک نور کا مینار لب ساحل دریا

اک مشعل بیدار سر وادیٔ صحرا

ہے ظلمت آفاق میں بس ایک ستارہ

ہیں دست نگر ان کے ہی شہکار ہمارے

استاد یہ قوموں کے ہیں معمار ہمارے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے