Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انکشاف

راشد آذر

انکشاف

راشد آذر

سر بزم کل مجھے دیکھ کر

وہ اسی خیال سے ڈر گئی

کہ میں اس کی اور ہواؤں میں

کہیں اپنا بوسہ اڑا نہ دوں

وہ سمٹ کے اور سنور گئی

کچھ عجیب خوف سا دل میں تھا

مجھے دیکھ کر وہ پلٹ گئی

نہ تو بھول ہے نہ تو یاد ہے

یہ سپردگی کا تضاد ہے

وہ کھڑے کھڑے جیسے سو گئی

وہ تصورات میں کھو گئی

وہ تصورات بھی خوب تھے

میں درخت بن کے کھڑا رہا

تو وہ بیل بن کے لپٹ گئی

میں ترس رہا تھا سگندھ کو

تو وہ شاخ گل سی لچک گئی

مرا جھوٹ موٹ کا نشہ تھا

مجھے دیکھ کر وہ بہک گئی

بس اسی کا اس کو ملال تھا

کہ وہ خواب تھا نہ خیال تھا

پھر اچانک آ کے قریب ہی

کیا جب کسی نے سوال تو

وہ جو سوچ تھی وہ بکھر گئی

میں سمجھ رہا تھا کہ خوش ہے وہ

مگر اس کو دیکھ کے یوں لگا

کہ یہ سوچنا مری بھول تھی

مجھے دیکھ کر وہ ملول تھی

RECITATIONS

فہد حسین

فہد حسین,

00:00/00:00
فہد حسین

Inkishaf - Rashid Aazar فہد حسین

مأخذ :
  • کتاب : Qarz-e-jan (Pg. 25)
  • Author : Rashid Azar
  • مطبع : Rashid Azar (2003)
  • اشاعت : 2003

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے