پاپا
تم مر جاؤ نہ پاپا
میں تم سے نفرت کرتا ہوں
کش تم لیتے ہو کھانسی مجھ کو آتی ہے
دل کے دورے تمہیں نہیں
مجھ کو پڑتے ہیں
آخر کب تک
رات میں اٹھ کر
لائٹ جلا کر
دیکھوں گا میں سانس تمہاری
کب تک میری ٹیچر
مجھ کو ٹوکے گی
گم صم رہنے پر
کیسے بتلاؤں
میں کتنا ڈر جاتا ہوں
جب میری رکشا مڑتی ہے
گھر والے رستے پر
آج بھی کم بے چین نہیں میں
موڑ وہ بس آنے والا ہے
چین پڑ گیا
آج بھی میرے گھر کے آگے بھیڑ نہیں ہے
یعنی
آج بھی شاید سب کچھ ٹھیک ہے گھر میں
یعنی تم زندہ ہو پاپا
- کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 147)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.