Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوم آزادی

سراج لکھنوی

یوم آزادی

سراج لکھنوی

زمین ہند ہے اور آسمان آزادی

یقین بن گیا اب تو گمان آزادی

سنو بلند ہوئی پھر اذان آزادی

سر نیاز ہے اور آستان آزادی

پہاڑ کٹ گیا نور سحر سے رات ملی

خدا کا شکر غلامی سے تو نجات ملی

ہوائے عیش و طرب بادبان بن کے چلی

زمیں وطن کی نیا آسمان بن کے چلی

نسیم صبح پھر ارجنؔ کا بان بن کے چلی

بہار ہند ترنگا نشان بن کے چلی

سپاہی دیش کا اپنے ہر اک جوان بنا

بل ابروؤں کا کڑکتی ہوئی کمان بنا

نظر نواز ہے رنگ بہار آزادی

ہر ایک ذرہ ہے آئینہ دار آزادی

ہے سر زمین وطن جلوہ زار آزادی

سروں کے ساتھ ہے اب تو وقار آزادی

کہاں ہیں آج وہ شمع وطن کے پروانے

بنے ہیں آج حقیقت انہیں کے افسانے

حجاب اٹھ گئے اب کس کی پردہ داری ہے

غضب کی دیدۂ نرگس میں ہوشیاری ہے

کلی نے مانگ بڑے حسن سے سنواری ہے

حسین پھولوں میں رنگ خود اختیاری ہے

کھٹک کہاں سے ہو اب دل میں کوئی پھانس بھی ہے

خدا کا شکر کہ مرضی کی اب تو سانس بھی ہے

زمین اپنی فضا اپنی آسمان اپنا

حکومت اپنی علم اپنا اور نشان اپنا

ہیں پھول اپنے چمن اپنے باغبان اپنا

اطاعت اپنی سر اپنا ہے آستان اپنا

جمال کعبہ نہیں یا جمال دیر نہیں

سب اپنے ہی نظر آتے ہیں کوئی غیر نہیں

مأخذ :
  • کتاب : Urdu Mein Qaumi Shairi Ke Sau Saal (Pg. 403)
  • Author : Ali Jawad Zaidi
  • مطبع : Uttar Pradesh Urdu Acadmi (Lucknow) (1982,Editon II 2010)
  • اشاعت : 1982,Editon II 2010

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے