Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

استاد کا ڈنڈا

سیدہ فرحت

استاد کا ڈنڈا

سیدہ فرحت

چھین لے ہاتھ سے استاد کے ڈنڈا کوئی

بدلے ڈنڈے کے کھلا دے ہمیں انڈا کوئی

انڈا کھانے سے لہو جسم میں بڑھ جاتا ہے

چست ہوتا ہے بدن ذہن نکھر جاتا ہے

ڈنڈا لیکن ہمیں کیا فائدہ پہنچاتا ہے

جسم کو دیتا ہے دکھ ذہن کو الجھاتا ہے

چھین لے ہاتھ سے استاد کے ڈنڈا کوئی

بدلے ڈنڈے کے کھلا دے ہمیں انڈا کوئی

کس قدر دیتے ہیں دکھ ہم کو یہ ہائے ڈنڈے

ساری دنیا سے خدا اب تو مٹا دے ڈنڈے

ہے وہ استاد برا جو کہ جمائے ڈنڈے

ہے وہ شاگرد بھی بدھو کہ جو کھائے ڈنڈے

چھین لے ہاتھ سے استاد کے ڈنڈا کوئی

بدلے ڈنڈے کے کھلا دے ہمیں انڈا کوئی

اب نہ اسکول میں ڈنڈے کی خدائی ہوگی

سارے ڈنڈوں کی زمانے سے صفائی ہوگی

زور سے ڈنڈے کے ہرگز نہ پڑھائی ہوگی

اب تو اسکول میں انڈوں کی کھلائی ہوگی

چھین لے ہاتھ سے استاد کے ڈنڈا کوئی

بدلے ڈنڈے کے کھلا دے ہمیں انڈا کوئی

لد گیا اب تو وہ انڈوں کا زمانہ صاحب

ہو چکا اب تو طریقہ یہ پرانا صاحب

جو محبت کا نہ گر آپ نے جانا صاحب

پھر تو دشوار ہوا پڑھنا پڑھانا صاحب

چھین لے ہاتھ سے استاد کے ڈنڈا کوئی

بدلے ڈنڈے کے کھلا دے ہمیں انڈا کوئی

سر پہ ڈنڈے پڑیں ہرگز نہ یہ افتاد آئے

طالب علم نہ کرتا ہوا فریاد آئے

کاش بھولا ہوا شفقت کا سبق یاد آئے

باپ کے روپ میں اسکول میں استاد آئے

چھین لے ہاتھ سے استاد کے ڈنڈا کوئی

بدلے ڈنڈے کے کھلا دے ہمیں انڈا کوئی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے