Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے پرکھوں کی پہلی دعا

عشرت آفریں

میرے پرکھوں کی پہلی دعا

عشرت آفریں

رات کی کوکھ سے

صبح کی ایک ننھی کرن نے جنم یوں لیا

شب نے ننھی شفق کی گلابی حسیں مٹھیاں کھول کر

کچھ لکیریں پڑھیں

اور صبا سے نہ معلوم چپکے سے کیا کہہ دیا

یوں کہ شبنم کی آنکھوں سے آنسو بہے

اک ستارہ ہنسا

چاندنی مسکراتی ہوئی چل پڑی

اور نقاہت سے پہلو بدلتے ہوئے

چونک کر میری ماں نے بڑے شوق سے

کچھ اشارہ کیا

آہٹوں اور سرگوشیوں میں کسی نے کہا

آہ لڑکی ہے یہ

اتنی افسردہ آواز میرے خدا

میری پہلی سماعت پہ لکھی گئی

میری پہلی ہی سانسوں میں گھولا گیا

ان شکستہ سے لہجوں کا زہریلا پن

آہ لڑکی ہے

لڑکی ہے

لڑکی ہے یہ

اس کی قسمت کی مانگو دعا

اب بھی میری سماعت پہ لکھی ہے وہ

میرے پرکھوں کی پہلی دعا

مأخذ :
  • کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 115)
  • Author : عشرت آفریں
  • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
  • اشاعت : 2nd

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے