چاندنی چھٹکی ہوئی ہے ہر طرف
روشنی ہی روشنی ہے ہر طرف
ایک عورت بام پر ہے جلوہ گر
چرخ نیلی فام پر جیسے قمر
گود میں ہے ایک بچہ شیر خوار
پیار کرتی ہے اسے وہ بار بار
کہہ رہی ہے چاند کو وہ دیکھ کر
تجھ سے اچھا ہے مرا نور نظر
نور جو اس میں ہے وہ تجھ میں کہاں
تجھ میں کب ہیں جو ہیں اس میں خوبیاں
میری آنکھوں کا ہے تارا نور عین
میری آنکھوں کی ہے ٹھنڈک دل کا چین
کیوں نہ چوموں اس کی دو آنکھوں کو میں
چاند سے چہرے پہ دو تارے یہ ہیں
چاند تیرے منہ پہ کب ہے آنکھ ناک
کیا نظر بھر کر تجھے دیکھوں میں خاک
چاند کا ٹکڑا ہے یہ بچہ مرا
لخت دل لخت جگر ماں باپ کا
دیکھ کر اس کو تجھے دیکھوں میں کیا
دور تو نزدیک میرا لاڈلا
میرا بچہ میرے گھر کا ہے چراغ
دیکھ کر ہوتی ہوں اس کو باغ باغ
چاند کیوں تو دیکھتا ہے گھور کر
میرے بچے کو نہ لگ جائے نظر
چاند ڈالے گا خلل آرام میں
اب چلو ننھے کہ جا کر سو رہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.