Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوریاں اور پریاں

کیف احمد صدیقی

لوریاں اور پریاں

کیف احمد صدیقی

MORE BYکیف احمد صدیقی

    میری امی میٹھے سر میں گاتی ہیں جب لوری

    جانے کہاں سے آ جاتی ہیں پریاں گوری گوری

    کیا جانے وہ مجھ پر کیسا کر دیتی ہیں جادو

    امی یاد آتی ہیں مجھ کو اور نہ اپنے ابو

    اپنے سنہرے رنگ برنگے پنکھوں کو پھیلا کر

    جانے کہاں لے جاتی ہیں وہ مجھ کو چوری چوری

    میری امی میٹھے سر میں گاتی ہیں جب لوری

    جانے کہاں سے آ جاتی ہیں پریاں گوری گوری

    روز رات کو آ جاتی ہیں گرمی ہو یا سردی

    کیا جانے کیوں ان کو مجھ سے ہے اتنی ہمدردی

    یوں ہر ایک پری اڑتی ہے میرے پیچھے پیچھے

    جیسے چاند کے پیچھے پیچھے بھاگے کوئی چکوری

    میری امی میٹھے سر میں گاتی ہیں جب لوری

    جانے کہاں سے آ جاتی ہیں پریاں گوری گوری

    اپنے گھر لے جا کر مجھ کو دیتی ہیں وہ کھلونے

    کھانے کو ملتے ہیں مجھ کو طرح طرح کے دونے

    جتنی جی چاہے کھاؤں میں جتنی جی چاہے پھینکوں

    میرے آگے ہوتی ہے اک شیرینی کی بوری

    میری امی میٹھے سر میں گاتی ہیں جب لوری

    جانے کہاں سے آ جاتی ہیں پریاں گوری گوری

    ساری رات دکھاتی ہیں وہ مجھ کو چاند ستارے

    لیکن صبح سے پہلے آ جاتی ہیں میرے دوارے

    اور مجھے پہونچا دیتی ہیں پھر اپنے جھولے میں

    میرے ہاتھوں میں پکڑا کر خوابوں کی اک ڈوری

    میری امی میٹھے سر میں گاتی ہیں جب لوری

    جانے کہاں سے آ جاتی ہیں پریاں گوری گوری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے