Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زیب اس کو یہ آشوب گدائی نہیں دیتا

سید امین اشرف

زیب اس کو یہ آشوب گدائی نہیں دیتا

سید امین اشرف

MORE BYسید امین اشرف

    زیب اس کو یہ آشوب گدائی نہیں دیتا

    دل مشورۂ ناصیہ سائی نہیں دیتا

    کس دھند کی چادر میں ہے لپٹی کوئی آواز

    دستک کے سوا کچھ بھی سنائی نہیں دیتا

    ہے تا حد امکاں کوئی بستی نہ بیاباں

    آنکھوں میں کوئی خواب دکھائی نہیں دیتا

    عالم بھی قفس رنگ ہے ایسا کہ نظر کو

    اس دام تحیر سے رہائی نہیں دیتا

    یادوں کو سلا دیتا ہے سائے میں شجر کے

    وہ حوصلۂ درد رسائی نہیں دیتا

    دل اس کا ہتھیلی پہ ہے میرے لیے لیکن

    ہاتھوں میں مرے دست حنائی نہیں دیتا

    آرائش جاں کے لیے کافی نہیں وحشت

    مجھ کو تو کوئی زخم دکھائی نہیں دیتا

    اس عشق میں کچھ شائبہ حرص بھی ہوگا

    میں قوت باطن کی صفائی نہیں دیتا

    روشن ہے شب ہجر بہ انداز تعلق

    وہ مہر نظر داغ جدائی نہیں دیتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے