Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ قرض تو میرا ہے چکائے گا کوئی اور

آنس معین

یہ قرض تو میرا ہے چکائے گا کوئی اور

آنس معین

یہ قرض تو میرا ہے چکائے گا کوئی اور

دکھ مجھ کو ہے اور نیر بہائے گا کوئی اور

کیا پھر یوں ہی دی جائے گی اجرت پہ گواہی

کیا تیری سزا اب کے بھی پائے گا کوئی اور

انجام کو پہنچوں گا میں انجام سے پہلے

خود میری کہانی بھی سنائے گا کوئی اور

تب ہوگی خبر کتنی ہے رفتار تغیر

جب شام ڈھلے لوٹ کے آئے گا کوئی اور

امید سحر بھی تو وراثت میں ہے شامل

شاید کہ دیا اب کے جلائے گا کوئی اور

کب بار تبسم مرے ہونٹوں سے اٹھے گا

یہ بوجھ بھی لگتا ہے اٹھائے گا کوئی اور

اس بار ہوں دشمن کی رسائی سے بہت دور

اس بار مگر زخم لگائے گا کوئی اور

شامل پس پردہ بھی ہیں اس کھیل میں کچھ لوگ

بولے گا کوئی ہونٹ ہلائے گا کوئی اور

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

00:00/00:00
نعمان شوق

یہ قرض تو میرا ہے چکائے گا کوئی اور نعمان شوق

مأخذ :
  • کتاب : Muallim-e-urdu(Lucknow) (Pg. 32)
  • Author : Izhar Ahmad
  • مطبع : Published by Izhar ahmad Editor,and publisher at the Shagufta printers Lucknow & Distributed simmam Publication 499/129 Hasanganj lucknow-226020 (February-1992)
  • اشاعت : February-1992

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے