Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ حادثہ بھی شہر نگاراں میں ہو گیا

حفیظ بنارسی

یہ حادثہ بھی شہر نگاراں میں ہو گیا

حفیظ بنارسی

یہ حادثہ بھی شہر نگاراں میں ہو گیا

بے چہرگی کی بھیڑ میں ہر چہرہ کھو گیا

جس کو سزا ملی تھی کہ جاگے تمام عمر

سنتا ہوں آج موت کی بانہوں میں سو گیا

حرکت کسی میں ہے نہ حرارت کسی میں ہے

کیا شہر تھا جو برف کی چٹان ہو گیا

میں اس کو نفرتوں کے سوا کچھ نہ دے سکا

وہ چاہتوں کا بیج مرے دل میں بو گیا

مرہم تو رکھ سکا نہ کوئی میرے زخم پر

جو آیا ایک نشتر تازہ چبھو گیا

یا کیجئے قبول کہ ہر چہرہ زرد ہے

یا کہئے ہر نگاہ کو یرقان ہو گیا

میں نے تو اپنے غم کی کہانی سنائی تھی

کیوں اپنے اپنے غم میں ہر اک شخص کھو گیا

اس دشمن وفا کو دعا دے رہا ہوں میں

میرا نہ ہو سکا وہ کسی کا تو ہو گیا

اک ماہ وش نے چوم لی پیشانی حفیظؔ

دلچسپ حادثہ تھا جو کل رات ہو گیا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے