Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یادوں کے نشیمن کو جلایا تو نہیں ہے

افضل الہ آبادی

یادوں کے نشیمن کو جلایا تو نہیں ہے

افضل الہ آبادی

MORE BYافضل الہ آبادی

    یادوں کے نشیمن کو جلایا تو نہیں ہے

    ہم نے تجھے اس دل سے بھلایا تو نہیں ہے

    کونین کی وسعت بھی سمٹ جاتی ہے جس میں

    اے دل کہیں تجھ میں وہ سمایا تو نہیں ہے

    ہر شے سے وہ ظاہر ہے یہ احسان ہے اس کا

    خود کو مری نظروں سے چھپایا تو نہیں ہے

    زلفوں کی سیاہی میں عجب حسن نہاں ہے

    یہ رات اسی حسن کا سایا تو نہیں ہے

    واقف ہیں ترے درد سے اے نغمۂ الفت

    ہم نے تجھے ہر ساز پہ گایا تو نہیں ہے

    اس نے جو لکھا تھا کبھی ساحل کی جبیں پر

    اس نام کو موجوں نے مٹایا تو نہیں ہے

    وہ شہر کی اس بھیڑ میں آتا نہیں افضلؔ

    پھر بھی چلو دیکھیں کہیں آیا تو نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے