Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیٹھے ہیں سنہری کشتی میں اور سامنے نیلا پانی ہے

سلیم احمد

بیٹھے ہیں سنہری کشتی میں اور سامنے نیلا پانی ہے

سلیم احمد

بیٹھے ہیں سنہری کشتی میں اور سامنے نیلا پانی ہے

وہ ہنستی آنکھیں پوچھتی ہیں یہ کتنا گہرا پانی ہے

بیتاب ہوا کے جھونکوں کی فریاد سنے تو کون سنے

موجوں پہ تڑپتی کشتی ہے اور گونگا بہرا پانی ہے

ہر موج میں گریاں رہتا ہے گرداب میں رقصاں رہتا ہے

بیتاب بھی ہے بے خواب بھی ہے یہ کیسا زندہ پانی ہے

بستی کے گھروں کو کیا دیکھے بنیاد کی حرمت کیا جانے

سیلاب کا شکوہ کون کرے سیلاب تو اندھا پانی ہے

اس بستی میں اس دھرتی پر سیرابیٔ جاں کا حال نہ پوچھ

یاں آنکھوں آنکھوں آنسو ہیں اور دریا دریا پانی ہے

یہ راز سمجھ میں کب آتا آنکھوں کی نمی سے سمجھا ہوں

اس گرد و غبار کی دنیا میں ہر چیز سے سچا پانی ہے

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

00:00/00:00
نعمان شوق

بیٹھے ہیں سنہری کشتی میں اور سامنے نیلا پانی ہے نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے