Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لگتے ہیں نت جو خوباں شرمانے باؤلے ہیں

مصحفی غلام ہمدانی

لگتے ہیں نت جو خوباں شرمانے باؤلے ہیں

مصحفی غلام ہمدانی

لگتے ہیں نت جو خوباں شرمانے باؤلے ہیں

ہم لوگ وحشی خبطی دیوانے باؤلے ہیں

یہ سحر کیا کیا ہے بالوں کی درہمی نے

جو اس پری پر اپنے بیگانے باؤلے ہیں

جی جھونکتا ہے کوئی آتش میں ناحق اپنا

جلتے ہیں شمع پر جو پروانے باؤلے ہیں

عصمت کا اپنی اس کو جب آپھی غم نہ ہووے

لگتے ہیں ہم جو ناحق غم کھانے باؤلے ہیں

اس مے کا ایک قطرہ سوراخ دل کرے ہے

بھر بھر جو ہم پئیں ہیں پیمانے باؤلے ہیں

گردش سے پتلیوں کی سرگشتہ ہے زمانہ

مستی سے اس نگہ کی مے خانے باؤلے ہیں

جاتے ہیں اس گلی میں لڑکوں کو ساتھ لے کر

میاں مصحفیؔ بھی یارو کیا سیانے باؤلے ہیں

مأخذ :
  • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii (Pg. 170)

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے