Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ ہم سے دور ہوتے جا رہے ہیں

شکیل بدایونی

وہ ہم سے دور ہوتے جا رہے ہیں

شکیل بدایونی

وہ ہم سے دور ہوتے جا رہے ہیں

بہت مغرور ہوتے جا رہے ہیں

بس اک ترک محبت کے ارادے

ہمیں منظور ہوتے جا رہے ہیں

مناظر تھے جو فردوس تصور

وہ سب مستور ہوتے جا رہے ہیں

بدلتی جا رہی ہے دل کی دنیا

نئے دستور ہوتے جا رہے ہیں

بہت مغموم تھے جو دیدہ و دل

بہت مسرور ہوتے جا رہے ہیں

وفا پر مردنی سی چھا چلی ہے

ستم کا نور ہوتے جا رہے ہیں

کبھی وہ پاس آئے جا رہے تھے

مگر اب دور ہوتے جا رہے ہیں

فراق و ہجر کے تاریک لمحے

سراپا نور ہوتے جا رہے ہیں

شکیلؔ احساس گمنامی سے کہہ دو

کہ ہم مشہور ہوتے جا رہے ہیں

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

نعمان شوق

وہ ہم سے دور ہوتے جا رہے ہیں نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے