Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وصل آسان ہے کیا مشکل ہے

حفیظ جونپوری

وصل آسان ہے کیا مشکل ہے

حفیظ جونپوری

وصل آسان ہے کیا مشکل ہے

تجھ کو یہ دھیان ہے کیا مشکل ہے

وضع کا دھیان ہے کیا مشکل ہے

دوست نادان ہے کیا مشکل ہے

ہونٹ پر جان ہے کیا مشکل ہے

مشکل آسان ہے کیا مشکل ہے

ہائے دیوانہ بنا کر کہنا

پھر بھی اک شان ہے کیا مشکل ہے

اب جگہ چاہیے وحشت کو مری

تنگ میدان ہے کیا مشکل ہے

جس کو مر مٹ کے مٹایا تھا ابھی

پھر وہی دھیان ہے کیا مشکل ہے

بے بلائے کہیں جانے کے نہیں

آ پڑی آن ہے کیا مشکل ہے

ہم نہ اٹھتے ہیں نہ وہ دیتے ہیں

ہاتھ میں پان ہے کیا مشکل ہے

ہم کو سمجھائے سمجھ ناصح کی

پھر یہ احسان ہے کیا مشکل ہے

میرے بد عہد کو اللہ رکھے

موت آسان ہے کیا مشکل ہے

اس نے رکھا ہے وہ درباں جس سے

جان پہچان ہے کیا مشکل ہے

شیخ کرتا ہے بتوں کی غیبت

پھر مسلمان ہے کیا مشکل ہے

حسن پر خلق مٹی جاتی ہے

جو ہے قربان ہے کیا مشکل ہے

ہجر میں جان نکلتی نہیں آہ

یہ بھی ارمان ہے کیا مشکل ہے

بندگی بت کی خدا کے بندے

کفر ایمان ہے کیا مشکل ہے

چارہ گر کو ہے مرے فکر دوا

درد ہی جان ہے کیا مشکل ہے

بزم میں زہر اگلنے کو عدو

در پہ دربان ہے کیا مشکل ہے

یوں تو پہلے بھی محبت تھی حفیظؔ

اب تو ایمان ہے کیا مشکل ہے

مأخذ :
  • کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jaunpuri (Pg. Ghazal Number-260 Page Number-222)
  • Author : Tufail Ahmad Ansari
  • مطبع : Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban (2010)
  • اشاعت : 2010

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے