وصف جمال ذوق ہے اہل نگاہ کا
وصف جمال ذوق ہے اہل نگاہ کا
حیرت کہوں کہ شور کہوں واہ واہ کا
اہل جنوں پہ ظلم ہے پابندیٔ رسوم
جادہ ہمارے واسطے کانٹا ہے راہ کا
رکھتا ہے تلخ کام غم لذت جہاں
کیا کیجئے کہ لطف نہیں کچھ گناہ کا
کیا کچھ جناب شیخ کی نیت سے تھا بعید
موقع بھی دخت رز نے دیا ہو گناہ کا
اے برق کب سے اک نظر گرم کے لئے
آتش بجاں ہے دشت میں تنکا گیاہ کا
ہنگامۂ حیات سے لینا تو کچھ نہیں
ہاں دیکھتے چلو کہ تماشا ہے راہ کا
میں حاصل نظر ہوں تمنائے دید میں
لیتا ہوں کام ہر بن مو سے نگاہ کا
ناطقؔ گلہ پسند ہے تو غم جفا پسند
اے داد خواہ کام ہے بیداد خواہ کا
- Deewan-e-Natiq
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.