Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وارستہ اس سے ہیں کہ محبت ہی کیوں نہ ہو

مرزا غالب

وارستہ اس سے ہیں کہ محبت ہی کیوں نہ ہو

مرزا غالب

وارستہ اس سے ہیں کہ محبت ہی کیوں نہ ہو

کیجے ہمارے ساتھ عداوت ہی کیوں نہ ہو

چھوڑا نہ مجھ میں ضعف نے رنگ اختلاط کا

ہے دل پہ بار نقش محبت ہی کیوں نہ ہو

ہے مجھ کو تجھ سے تذکرۂ غیر کا گلہ

ہر چند بر سبیل شکایت ہی کیوں نہ ہو

پیدا ہوئی ہے کہتے ہیں ہر درد کی دوا

یوں ہو تو چارۂ غم الفت ہی کیوں نہ ہو

ڈالا نہ بے کسی نے کسی سے معاملہ

اپنے سے کھینچتا ہوں خجالت ہی کیوں نہ ہو

ہے آدمی بجائے خود اک محشر خیال

ہم انجمن سمجھتے ہیں خلوت ہی کیوں نہ ہو

ہنگامۂ زبونی ہمت ہے انفعال

حاصل نہ کیجے دہر سے عبرت ہی کیوں نہ ہو

وارستگی بہانۂ بیگانگی نہیں

اپنے سے کر نہ غیر سے وحشت ہی کیوں نہ ہو

مٹتا ہے فوت فرصت ہستی کا غم کوئی

عمر عزیز صرف عبادت ہی کیوں نہ ہو

اس فتنہ خو کے در سے اب اٹھتے نہیں اسدؔ

اس میں ہمارے سر پہ قیامت ہی کیوں نہ ہو

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

زمرد بانو

زمرد بانو

ذوالفقار علی بخاری

ذوالفقار علی بخاری

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

00:00/00:00
نعمان شوق

وارستہ اس سے ہیں کہ محبت ہی کیوں نہ ہو نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے