Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں کہ پند و نصیحت کا قحط پڑ گیا ہے

جواد شیخ

نہیں کہ پند و نصیحت کا قحط پڑ گیا ہے

جواد شیخ

نہیں کہ پند و نصیحت کا قحط پڑ گیا ہے

ہماری بات میں برکت کا قحط پڑ گیا ہے

تو پھر یہ رد مناجات کی نحوست کیوں

کبھی سنا کہ عبادت کا قحط پڑ گیا ہے؟

ملال یہ ہے کہ اس پر کوئی ملول نہیں

ہمارے شہر میں حیرت کا قحط پڑ گیا ہے

سخن کا کھوکھلا ہونا سمجھ سے باہر تھا

کھلا کہ حرف کی حرمت کا قحط پڑ گیا ہے

کہیں کہیں نظر آئے تو آئے مصرعۂ تر

نہیں تو شعر میں لذت کا قحط پڑ گیا ہے

نصیب دل کو بھلا کب رہی فراوانی

اور اب تو ویسے بھی مدت کا قحط پڑ گیا ہے

مگر اب ایسی بھی کوئی اندھیر نگری نہیں

یہ ٹھیک ہے کہ محبت کا قحط پڑ گیا ہے

نہیں میں صرف بظاہر نہیں ہوا ویران

درون ذات بھی شدت کا قحط پڑ گیا ہے

کہاں گئیں مرے گاؤں کی رونقیں جوادؔ

تو کیا یہاں بھی روایت کا قحط پڑ گیا ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے