Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئے کپڑے بدل اور بال بنا ترے چاہنے والے اور بھی ہیں

صابر ظفر

نئے کپڑے بدل اور بال بنا ترے چاہنے والے اور بھی ہیں

صابر ظفر

دلچسپ معلومات

(ناصر کاظمی کی مشہور غزل ''نئے کپڑے بدل کر جاؤں کہاں اور بال بناؤں کس کے لئے'' کے جواب میں کہی گئی غزل)

نئے کپڑے بدل اور بال بنا ترے چاہنے والے اور بھی ہیں

کوئی چھوڑ گیا یہ شہر تو کیا ترے چاہنے والے اور بھی ہیں

کئی پلکیں ہیں اور پیڑ کئی محفوظ ہے ٹھنڈک جن کی ابھی

کہیں دور نہ جا مت خاک اڑا ترے چاہنے والے اور بھی ہیں

کہتی ہے یہ شام کی نرم ہوا پھر مہکے گی اس گھر کی فضا

نیا کمرہ سجا نئی شمع جلا ترے چاہنے والے اور بھی ہیں

کئی پھولوں جیسے لوگ بھی ہیں انہی ایسے ویسے لوگوں میں

تو غیروں کے مت ناز اٹھا ترے چاہنے والے اور بھی ہیں

بے چین ہے کیوں اے ناصرؔ تو بے حال ہے کس کی خاطر تو

پلکیں تو اٹھا چہرہ تو دکھا ترے چاہنے والے اور بھی ہیں

مأخذ :
  • کتاب : Mazhab e Ishq (Pg. 383)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے