Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی مڑ کے پھر اسی راہ پر نہ تو آئے تم نہ تو آئے ہم

اندرا ورما

کبھی مڑ کے پھر اسی راہ پر نہ تو آئے تم نہ تو آئے ہم

اندرا ورما

کبھی مڑ کے پھر اسی راہ پر نہ تو آئے تم نہ تو آئے ہم

کبھی فاصلوں کو سمیٹ کر نہ تو آئے تم نہ تو آئے ہم

جو تمہیں ہے اپنی انا پسند تو مجھ بھی شرط کا پاس ہے

یہ ضدوں کے سلسلے توڑ کر نہ تو آئے تم نہ تو آئے ہم

انہیں چاہتوں میں بندھے ہوئے ابھی تم بھی ہو ابھی ہم بھی ہیں

ہے کشش دلوں میں بہت مگر نہ تو آئے تم نہ تو آئے ہم

شب وصل بھی شب ہجر ہے شب ہجر اب تو ہے مستقل

یہی سوچنے میں ہوئی سحر نہ تو آئے تم نہ تو آئے ہم

وہ جھروکے پردوں میں بند ہیں وہ تمام گلیاں اداس ہیں

کبھی خواب میں سر رہ گزر نہ تو آئے تم نہ تو آئے ہم

اسی شہر کی اسی راہ پر تھے ہمارے گھر بھی قریب تر

یوں ہی گھومتے رہے عمر بھر نہ تو آئے تم نہ تو آئے ہم

کبھی اتفاق سے مل گئے کسی شہر کے کسی موڑ پر

تو یہ کہہ اٹھے گی نظر نظر کیوں نہ آئے تم کیوں نہ آئے ہم

RECITATIONS

اندرا ورما

اندرا ورما,

اندرا ورما

کبھی مڑ کے پھر اسی راہ پر نہ تو آئے تم نہ تو آئے ہم اندرا ورما

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے