Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسی سلسلے میں غزل کہوں کہ میں عشق ہوں کہ میں عشق ہوں

عمار اقبال

اسی سلسلے میں غزل کہوں کہ میں عشق ہوں کہ میں عشق ہوں

عمار اقبال

اسی سلسلے میں غزل کہوں کہ میں عشق ہوں کہ میں عشق ہوں

یہی بازگشت سنا کروں کہ میں عشق ہوں کہ میں عشق ہوں

تو کہیں فریب تھا یا نہیں مجھے کیا پتا تو مجھے بتا

میں کہاں کہاں پہ ثبوت دوں کہ میں عشق ہوں کہ میں عشق ہوں

مجھے دیکھ دیکھ جلا کرے وہ دیے کی لو مرا کیا کرے

وہ تو آگ ہے اسے کیا کہوں کہ میں عشق ہوں کہ میں عشق ہوں

وہی بے ضرر وہی بے نوا اسی ایک در پہ پڑا ہوا

نہ میں ٹل سکوں نہ میں پل سکوں کہ میں عشق ہوں کہ میں عشق ہوں

مجھے کیا نوید وصال کی مجھے کیا خبر ترے حال کی

مجھے کب نصیب ہوا سکوں کہ میں عشق ہوں کہ میں عشق ہوں

نہیں کوئی مجھ میں کسر نہیں نہیں کوئی مجھ میں کمی نہیں

نہیں بن سکی مری بات یوں کہ میں عشق ہوں کہ میں عشق ہوں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے