Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

امید و بیم کے محور سے ہٹ کے دیکھتے ہیں

افتخار عارف

امید و بیم کے محور سے ہٹ کے دیکھتے ہیں

افتخار عارف

امید و بیم کے محور سے ہٹ کے دیکھتے ہیں

ذرا سی دیر کو دنیا سے کٹ کے دیکھتے ہیں

بکھر چکے ہیں بہت باغ و دشت و دریا میں

اب اپنے حجرۂ جاں میں سمٹ کے دیکھتے ہیں

تمام خانہ بدوشوں میں مشترک ہے یہ بات

سب اپنے اپنے گھروں کو پلٹ کے دیکھتے ہیں

پھر اس کے بعد جو ہونا ہے ہو رہے سر دست

بساط عافیت جاں الٹ کے دیکھتے ہیں

وہی ہے خواب جسے مل کے سب نے دیکھا تھا

اب اپنے اپنے قبیلوں میں بٹ کے دیکھتے ہیں

سنا یہ ہے کہ سبک ہو چلی ہے قیمت حرف

سو ہم بھی اب قد و قامت میں گھٹ کے دیکھتے ہیں

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

افتخار عارف

افتخار عارف

RECITATIONS

افتخار عارف

افتخار عارف,

نعمان شوق

نعمان شوق,

افتخار عارف

امید و بیم کے محور سے ہٹ کے دیکھتے ہیں افتخار عارف

نعمان شوق

امید و بیم کے محور سے ہٹ کے دیکھتے ہیں نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے