اداسیوں نے مری آتما کو گھیرا ہے
اداسیوں نے مری آتما کو گھیرا ہے
رو پہلی چاندنی ہے اور گھپ اندھیرا ہے
کہیں کہیں کوئی تارہ کہیں کہیں جگنو
جو میری رات تھی وہ آپ کا سویرا ہے
قدم قدم پہ بگولوں کو توڑتے جائیں
ادھر سے گزرے گا تو راستہ یہ تیرا ہے
افق کے پار جو دیکھی ہے روشنی تم نے
وہ روشنی ہے خدا جانے یا اندھیرا ہے
سحر سے شام ہوئی شام کو یہ رات ملی
ہر ایک رنگ سمے کا بہت گھنیرا ہے
خدا کے واسطے غم کو بھی تم نہ بہلاؤ
اسے تو رہنے دو میرا یہی تو میرا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.