Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجھی سے ابتدا ہے تو ہی اک دن انتہا ہوگا

جگر مراد آبادی

تجھی سے ابتدا ہے تو ہی اک دن انتہا ہوگا

جگر مراد آبادی

تجھی سے ابتدا ہے تو ہی اک دن انتہا ہوگا

صدائے ساز ہوگی اور نہ ساز بے صدا ہوگا

ہمیں معلوم ہے ہم سے سنو محشر میں کیا ہوگا

سب اس کو دیکھتے ہوں گے وہ ہم کو دیکھتا ہوگا

سر محشر ہم ایسے عاصیوں کا اور کیا ہوگا

در جنت نہ وا ہوگا در رحمت تو وا ہوگا

جہنم ہو کہ جنت جو بھی ہوگا فیصلہ ہوگا

یہ کیا کم ہے ہمارا اور ان کا سامنا ہوگا

ازل ہو یا ابد دونوں اسیر زلف حضرت ہیں

جدھر نظریں اٹھاؤ گے یہی اک سلسلا ہوگا

یہ نسبت عشق کی بے رنگ لائے رہ نہیں سکتی

جو محبوب خدا کا ہے وہ محبوب خدا ہوگا

اسی امید پر ہم طالبان درد جیتے ہیں

خوشا درد دے کہ تیرا اور درد لا دوا ہوگا

نگاہ قہر پر بھی جان و دل سب کھوئے بیٹھا ہے

نگاہ مہر عاشق پر اگر ہوگی تو کیا ہوگا

سیانا بھیج دے گا ہم کو محشر سے جہنم میں

مگر جو دل پہ گزرے گی وہ دل ہی جانتا ہوگا

سمجھتا کیا ہے تو دیوانگان عشق کو زاہد

یہ ہو جائیں گے جس جانب اسی جانب خدا ہوگا

جگرؔ کا ہاتھ ہوگا حشر میں اور دامن حضرت

شکایت ہو کہ شکوہ جو بھی ہوگا برملا ہوگا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے