Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے ملنے کو بیکل ہو گئے ہیں

ناصر کاظمی

ترے ملنے کو بیکل ہو گئے ہیں

ناصر کاظمی

ترے ملنے کو بیکل ہو گئے ہیں

مگر یہ لوگ پاگل ہو گئے ہیں

بہاریں لے کے آئے تھے جہاں تم

وہ گھر سنسان جنگل ہو گئے ہیں

یہاں تک بڑھ گئے آلام ہستی

کہ دل کے حوصلے شل ہو گئے ہیں

کہاں تک تاب لائے ناتواں دل

کہ صدمے اب مسلسل ہو گئے ہیں

نگاہ یاس کو نیند آ رہی ہے

مژہ پر اشک بوجھل ہو گئے ہیں

انہیں صدیوں نہ بھولے گا زمانہ

یہاں جو حادثے کل ہو گئے ہیں

جنہیں ہم دیکھ کر جیتے تھے ناصرؔ

وہ لوگ آنکھوں سے اوجھل ہو گئے ہیں

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

نعمان شوق

ترے ملنے کو بیکل ہو گئے ہیں نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے