Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر تو سب ہم درد بہت افسوس کے ساتھ یہ کہتے تھے

مجید امجد

پھر تو سب ہم درد بہت افسوس کے ساتھ یہ کہتے تھے

مجید امجد

پھر تو سب ہم درد بہت افسوس کے ساتھ یہ کہتے تھے

خود ہی لڑے بھنور سے کیوں زحمت کی ہم جو بیٹھے تھے

دلوں کے علموں سے وہ اجالا تھا ہر چہرہ کالا تھا

یوں تو کسی نے اپنے بھید کسی کو نہیں بتائے تھے

ماتھے جب سجدوں سے اٹھے تو صفوں صفوں جو فرشتے تھے

سب اس شہر کے تھے اور ہم ان سب کے جاننے والے تھے

اہل حضور کی بات نہ پوچھو کبھی کبھی ان کے دن بھی

سوز صفا کی اک صفراوی اکتاہٹ میں کٹتے تھے

قالینوں پر بیٹھ کے عظمت والے سوگ میں جب روئے

دیمک لگے ضمیر اس عزت غم پر کیا اترائے تھے

جن کی جیبھ کے کنڈل میں تھا نیش عقرب کا پیوند

لکھا ہے ان بدسخنوں کی قوم پہ اژدر برسے تھے

جن کے لہو سے نکھر رہی ہیں یہ سرسبز ہمیشگیاں

ازلوں سے وہ صادق جذبوں طیب رزقوں والے تھے

مأخذ :
  • کتاب : Kulliyaat-e-majiid Amjad (Pg. 715)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے