دلوں کو توڑنے والو تمہیں کسی سے کیا
دلوں کو توڑنے والو تمہیں کسی سے کیا
ملو تو آنکھ چرا لو تمہیں کسی سے کیا
ہماری لغزش پا کا خیال کیوں ہے تمہیں
تم اپنی چال سنبھالو تمہیں کسی سے کیا
چمک کے اور بڑھاؤ مری سیہ بختی
کسی کے گھر کے اجالو تمہیں کسی سے کیا
نظر بچا کے گزر جاؤ میری تربت سے
کسی پہ خاک نہ ڈالو تمہیں کسی سے کیا
مجھے خود اپنی نظر میں بنا کے بیگانہ
جہاں کو اپنا بنا لو تمہیں کسی سے کیا
قریب نزع بھی کیوں چین لے سکے کوئی
نقاب رخ سے اٹھا لو تمہیں کسی سے کیا
- کتاب : Kham-e-Kakul (Pg. 120)
- Author : Saifuddin Saif
- مطبع : Al-Hamd Publications, Lahore. Pakistan (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.