سکوت ارض و سما میں خوب انتشار دیکھوں
سکوت ارض و سما میں خوب انتشار دیکھوں
خلا میں اپنی صدا کا پھیلا غبار دیکھوں
عجب نہیں ہے کہ آ ہی جائے وہ خوش سماعت
دیار دل سے میں کیوں نہ اس کو پکار دیکھوں
کھڑی ہے دیوار آنسوؤں کی مرے برابر
تو کس طرح میں تری تمنا کے پار دیکھوں
بکھرتا جاتا ہوں جیسے تسبیح کے ہوں دانے
جب اس کے آنسو قطار اندر قطار دیکھوں
وہ میرا اثبات چاہتا ہے سو جبر یہ ہے
میں اپنے ہونے میں اس کو بے اختیار دیکھوں
جو ایک دم میں تمام روحوں کو خاک کر دے
بدن سے اڑتا ہوا اک ایسا شرار دیکھوں
بہت دنوں سے وہاں میں اپنا ہی منتظر ہوں
تو خود کو اک دن تری گلی سے گزار دیکھوں
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 66)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 64)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.