ستارہ ساز یہ ہم پر کرم فرماتے رہتے ہیں
ستارہ ساز یہ ہم پر کرم فرماتے رہتے ہیں
اندھیری رات میں جگنو سا کچھ چمکاتے رہتے ہیں
سنا ہے شور سے حل ہوں گے سارے مسئلے اک دن
سو ہم آواز کو آواز سے ٹکراتے رہتے ہیں
جہاں میں امن کیسے پھیلتا ہے کیسے پھیلے گا
وہ سب کو تیر سے تلوار سے سمجھاتے رہتے ہیں
یہ کیسی بھیڑ میرے گرد ہے گھبرا گیا ہوں میں
تماشہ دیکھنے والے تو آتے جاتے رہتے ہیں
بڑا دلچسپ کاروبار اب کے سال چل نکلا
ہوس کے آئینے کو عشق سے چمکاتے رہتے ہیں
اسی دنیا سے دیواریں اٹھانا ہم نے سیکھا ہے
ہم اس دنیا کو ہر دیوار سے ٹکراتے رہتے ہیں
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 72)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.