Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تا حشر ضد میں صبح کی آتی رہے گی شام

نثار ترین جاذب

تا حشر ضد میں صبح کی آتی رہے گی شام

نثار ترین جاذب

تا حشر ضد میں صبح کی آتی رہے گی شام

گل ہوں گے جو چراغ جلاتی رہے گی شام

ہر شام لے کے آئے گی پیغام صبح کا

ہر صبح جل کے دھوپ میں لاتی رہے گی شام

شمعیں جلا کے شام سے نفرت کریں گے لوگ

لوگوں کو پیار کرنا سکھاتی رہے گی شام

تزئین چشم ہو نہ ہو کاجل کی دھار سے

بے وقت بھی جہان میں آتی رہے گی شام

جیسے حنائی ہاتھ ہو ڈوبا شراب میں

منظر ہمیں وہ روز دکھاتی رہے گی شام

جانے لگیں گی باغ سے جب دن کی رانیاں

راتوں کی رانیوں کو جگاتی رہے گی شام

تھک کر گرے گا تو یہ سنبھالے گی گود میں

سورج کو ٹوٹنے سے بچاتی رہے گی شام

انساں تو پھینک دیں گے لباس حیا کو دور

ان کا ہر اک گناہ چھپاتی رہے گی شام

کشت فلک میں ڈال کے خون شفق کی کھاد

تاروں کی ایک فصل اگاتی رہے گی شام

کرنیں کچھ آفتاب کی جاذبؔ سمیٹ کر

موتی ردائے شب پہ سجاتی رہے گی شام

مأخذ :
  • کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 532)
  • Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
  • مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967 )
  • اشاعت : 1967

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے