سفر ہے مرا اپنے ڈر کی طرف
سفر ہے مرا اپنے ڈر کی طرف
مری ایک ذات دگر کی طرف
بھرے شہر میں اک بیاباں بھی تھا
اشارہ تھا اپنے ہی گھر کی طرف
مرے واسطے جانے کیا لائے گی
گئی ہے ہوا اک کھنڈر کی طرف
کنارہ ہی کٹنے کی سب دیر تھی
پھسلتے گئے ہم بھنور کی طرف
کوئی درمیاں سے نکلتا گیا
نہ دیکھا کسی ہم سفر کی طرف
تری دشمنی خود ہی مائل رہی
کسی رشتۂ بے ضرر کی طرف
رہی دل میں حسرت کہ بانیؔ چلیں
کسی منزل پر خطر کی طرف
- کتاب : Kulliyat-e-bani (Pg. 56)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.