Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اچھا تو تم ایسے تھے

شارق کیفی

اچھا تو تم ایسے تھے

شارق کیفی

اچھا تو تم ایسے تھے

دور سے کیسے لگتے تھے

ہاتھ تمہارے شال میں بھی

کتنے ٹھنڈے رہتے تھے

سامنے سب کے اس سے ہم

کھنچے کھنچے سے رہتے تھے

آنکھ کہیں پر ہوتی تھی

بات کسی سے کرتے تھے

قربت کے ان لمحوں میں

ہم کچھ اور ہی ہوتے تھے

ساتھ میں رہ کر بھی اس سے

چلتے وقت ہی ملتے تھے

اتنے بڑے ہو کے بھی ہم

بچوں جیسا روتے تھے

جلد ہی اس کو بھول گئے

اور بھی دھوکے کھانے تھے

مأخذ :
  • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 27)
  • Author :شارق کیفی
  • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
  • اشاعت : 3rd

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے