Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرانے دوستوں سے اب مروت چھوڑ دی ہم نے

شہزاد احمد

پرانے دوستوں سے اب مروت چھوڑ دی ہم نے

شہزاد احمد

پرانے دوستوں سے اب مروت چھوڑ دی ہم نے

معزز ہو گئے ہم بھی شرافت چھوڑ دی ہم نے

میسر آ چکی ہے سربلندی مڑ کے کیوں دیکھیں

امامت مل گئی ہم کو تو امت چھوڑ دی ہم نے

کسے معلوم کیا ہوگا مآل آئندہ نسلوں کا

جواں ہو کر بزرگوں کی روایت چھوڑ دی ہم نے

یہ ملک اپنا ہے اور اس ملک کی سرکار اپنی ہے

ملی ہے نوکری جب سے بغاوت چھوڑ دی ہم نے

ہے اتنا واقعہ اس سے نہ ملنے کی قسم کھا لی

تأسف اس قدر گویا وزارت چھوڑ دی ہم نے

کریں کیا یہ بلا اپنے لیے خود منتخب کی ہے

گلا باقی رہا لیکن شکایت چھوڑ دی ہم نے

ستارے اس قدر دیکھے کہ آنکھیں بجھ گئیں اپنی

محبت اس قدر کر لی محبت چھوڑ دی ہم نے

جو سوچا ہے عزیزوں کی سمجھ میں آ نہیں سکتا

شرارت اب کے یہ کی ہے شرارت چھوڑ دی ہم نے

الجھ پڑتے اگر تو ہم میں تم میں فرق کیا رہتا

یہی دیوار باقی تھی سلامت چھوڑ دی ہم نے

گنہ گاروں میں شامل مدعی بھی اور ملزم بھی

ترا انصاف دیکھا اور عدالت چھوڑ دی ہم نے

مأخذ :
  • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 722)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے