Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھیلے ہوئے ہیں شہر میں سائے نڈھال سے

عادل منصوری

پھیلے ہوئے ہیں شہر میں سائے نڈھال سے

عادل منصوری

پھیلے ہوئے ہیں شہر میں سائے نڈھال سے

جائیں کہاں نکل کے خیالوں کے جال سے

مشرق سے میرا راستہ مغرب کی سمت تھا

اس کا سفر جنوب کی جانب شمال سے

کیسا بھی تلخ ذکر ہو کیسی بھی ترش بات

ان کی سمجھ میں آئے گی گل کی مثال سے

چپ چاپ بیٹھے رہتے ہیں کچھ بولتے نہیں

بچے بگڑ گئے ہیں بہت دیکھ بھال سے

رنگوں کو بہتے دیکھیے کمرے کے فرش پر

کرنوں کے وار روکئے شیشے کی ڈھال سے

آنکھوں میں آنسوؤں کا کہیں نام تک نہیں

اب جوتے صاف کیجئے ان کے رومال سے

چہرہ بجھا بجھا سا پریشان زلف زلف

اللہ دشمنوں کو بچائے وبال سے

پھر پانیوں میں نقرئی سائے اتر گئے

پھر رات جگمگا اٹھی چاندی کے تھال سے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے