پردے میں لاکھ پھر بھی نمودار کون ہے
پردے میں لاکھ پھر بھی نمودار کون ہے
ہے جس کے دم سے گرمئ بازار کون ہے
وہ سامنے ہے پھر بھی دکھائی نہ دے سکے
میرے اور اس کے بیچ یہ دیوار کون ہے
باغ وفا میں ہو نہیں سکتا یہ فیصلہ
صیاد یاں پہ کون گرفتار کون ہے
مانا نظر کے سامنے ہے بے شمار دھند
ہے دیکھنا کہ دھند کے اس پار کون ہے
کچھ بھی نہیں ہے پاس پہ رہتا ہے پھر بھی خوش
سب کچھ ہے جس کے پاس وہ بیزار کون ہے
یوں تو دکھائی دیتے ہیں اسرار ہر طرف
کھلتا نہیں کہ صاحب اسرار کون ہے
امجدؔ الگ سی آپ نے کھولی ہے جو دکاں
جنس ہنر کا یاں یہ خریدار کون ہے
- کتاب : Batain Kartay Din (Pg. 70)
- Author : Amjad Islam Amjad
- مطبع : Sang-e-meel Publications (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.