Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پردے میں لاکھ پھر بھی نمودار کون ہے

امجد اسلام امجد

پردے میں لاکھ پھر بھی نمودار کون ہے

امجد اسلام امجد

MORE BYامجد اسلام امجد

    پردے میں لاکھ پھر بھی نمودار کون ہے

    ہے جس کے دم سے گرمئ بازار کون ہے

    وہ سامنے ہے پھر بھی دکھائی نہ دے سکے

    میرے اور اس کے بیچ یہ دیوار کون ہے

    باغ وفا میں ہو نہیں سکتا یہ فیصلہ

    صیاد یاں پہ کون گرفتار کون ہے

    مانا نظر کے سامنے ہے بے شمار دھند

    ہے دیکھنا کہ دھند کے اس پار کون ہے

    کچھ بھی نہیں ہے پاس پہ رہتا ہے پھر بھی خوش

    سب کچھ ہے جس کے پاس وہ بیزار کون ہے

    یوں تو دکھائی دیتے ہیں اسرار ہر طرف

    کھلتا نہیں کہ صاحب اسرار کون ہے

    امجدؔ الگ سی آپ نے کھولی ہے جو دکاں

    جنس ہنر کا یاں یہ خریدار کون ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Batain Kartay Din (Pg. 70)
    • Author : Amjad Islam Amjad
    • مطبع : Sang-e-meel Publications (2014)
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے