پایا نہیں وہ جو کھو رہا ہوں
تقدیر کو اپنی رو رہا ہوں
اس سوچ میں زندگی بتا دی
جاگا ہوا ہوں کہ سو رہا ہوں
پھر کس سے اٹھے گا بوجھ میرا
اس فکر میں خود کو ڈھو رہا ہوں
کانٹوں کو پلا کے خون اپنا
راہوں میں گلاب بو رہا ہوں
جھرنا ہو ندی ہو یا سمندر
کوزے میں سب سمو رہا ہوں
ہر رنگ گنوا چکا ہے پہچان
پانی میں قلم ڈبو رہا ہوں
پتھر کے لباس کو میں شاہدؔ
شیشے کی سلوں پہ دھو رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.