Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نکل کے حلقۂ شام و سحر سے جائیں کہیں

امجد اسلام امجد

نکل کے حلقۂ شام و سحر سے جائیں کہیں

امجد اسلام امجد

نکل کے حلقۂ شام و سحر سے جائیں کہیں

زمیں کے ساتھ نہ مل جائیں یہ خلائیں کہیں

سفر کی رات ہے پچھلی کہانیاں نہ کہو

رتوں کے ساتھ پلٹتی ہیں کب ہوائیں کہیں

فضا میں تیرتے رہتے ہیں نقش سے کیا کیا

مجھے تلاش نہ کرتی ہوں یہ بلائیں کہیں

ہوا ہے تیز چراغ وفا کا ذکر تو کیا

طنابیں خیمۂ جاں کی نہ ٹوٹ جائیں کہیں

میں اوس بن کے گل حرف پر چمکتا ہوں

نکلنے والا ہے سورج مجھے چھپائیں کہیں

مرے وجود پہ اتری ہیں لفظ کی صورت

بھٹک رہی تھیں خلاؤں میں یہ صدائیں کہیں

ہوا کا لمس ہے پاؤں میں بیڑیوں کی طرح

شفق کی آنچ سے آنکھیں پگھل نہ جائیں کہیں

رکا ہوا ہے ستاروں کا کارواں امجدؔ

چراغ اپنے لہو سے ہی اب جلائیں کہیں

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

00:00/00:00
نعمان شوق

نکل کے حلقۂ شام و سحر سے جائیں کہیں نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے