Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیمچہ یار نے جس وقت بغل میں مارا

شیخ ابراہیم ذوقؔ

نیمچہ یار نے جس وقت بغل میں مارا

شیخ ابراہیم ذوقؔ

MORE BYشیخ ابراہیم ذوقؔ

    نیمچہ یار نے جس وقت بغل میں مارا

    جو چڑھا منہ اسے میدان اجل میں مارا

    مال جب اس نے بہت رد و بدل میں مارا

    ہم نے دل اپنا اٹھا اپنی بغل میں مارا

    اس لب و چشم سے ہے زندگی و موت اپنی

    کہ کبھی پل میں جلایا کبھی پل میں مارا

    کھینچ کر عشق ستم پیشہ نے شمشیر جفا

    پہلے اک ہاتھ مجھی پر تھا ازل میں مارا

    چرخ بد بیں کی کبھی آنکھ نہ پھوٹی سو بار

    تیر نالے نے مرے چشم زحل میں مارا

    اجل آئی نہ شب ہجر میں اور ہم کو فلک

    بے اجل تو نے تمنائے اجل میں مارا

    عشق کے ہاتھ سے نے قیس نہ فرہاد بچا

    اس کو گر دشت میں تو اس کو جبل میں مارا

    دل کو اس کاکل پیچاں سے نہ بل کرنا تھا

    یہ سیہ بخت گیا اپنے ہی بل میں مارا

    کون فریاد سنے زلف میں دل کی تو نے

    ہے مسلمان کو کافر کے عمل میں مارا

    عرس کی شب بھی مری گور پہ دو پھول نہ لائے

    پتھر اک گنبد تربت کے کنول میں مارا

    آنکھ سے آنکھ ہے لڑتی مجھے ڈر ہے دل کا

    کہیں یہ جائے نہ اس جنگ و جدل میں مارا

    ہم نے جانا تھا جبھی عشق نے مارا اس کو

    تیشہ فرہاد نے جس وقت جبل میں مارا

    نہ ہوا پر نہ ہوا میرؔ کا انداز نصیب

    ذوقؔ یاروں نے بہت زور غزل میں مارا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے