Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نباہ بات کا اس حیلہ گر سے کچھ نہ ہوا

بہادر شاہ ظفر

نباہ بات کا اس حیلہ گر سے کچھ نہ ہوا

بہادر شاہ ظفر

نباہ بات کا اس حیلہ گر سے کچھ نہ ہوا

ادھر سے کیا نہ ہوا پر ادھر سے کچھ نہ ہوا

جواب صاف تو لاتا اگر نہ لاتا خط

لکھا نصیب کا جو نامہ بر سے کچھ نہ ہوا

ہمیشہ فتنے ہی برپا کیے مرے سر پر

ہوا یہ اور تو اس فتنہ گر سے کچھ نہ ہوا

بلا سے گریۂ شب تو ہی کچھ اثر کرتا

اگرچہ عشق میں آہ سحر سے کچھ نہ ہوا

جلا جلا کے کیا شمع ساں تمام مجھے

بس اور تو مجھے سوز جگر سے کچھ نہ ہوا

رہیں عدو سے وہی گرم جوشیاں اس کی

اس آہ سرد اور اس چشم تر سے کچھ نہ ہوا

اٹھایا عشق میں کیا کیا نہ درد سر میں نے

حصول پر مجھے اس درد سر سے کچھ نہ ہوا

شب وصال میں بھی میری جان کو آرام

عزیزو درد جدائی کے ڈر سے کچھ نہ ہوا

نہ دوں گا دل اسے میں یہ ہمیشہ کہتا تھا

وہ آج لے ہی گیا اور ظفرؔ سے کچھ نہ ہوا

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

نعمان شوق

نباہ بات کا اس حیلہ گر سے کچھ نہ ہوا نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے