Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب ایسے چاک پر کوزہ گری ہوتی نہیں تھی

شاہین عباس

اب ایسے چاک پر کوزہ گری ہوتی نہیں تھی

شاہین عباس

اب ایسے چاک پر کوزہ گری ہوتی نہیں تھی

کبھی ہوتی تھی مٹی اور کبھی ہوتی نہیں تھی

بہت پہلے سے افسردہ چلے آتے ہیں ہم تو

بہت پہلے کہ جب افسردگی ہوتی نہیں تھی

ہمیں ان حالوں ہونا بھی کوئی آسان تھا کیا

محبت ایک تھی اور ایک بھی ہوتی نہیں تھی

دیا پہنچا نہیں تھا آگ پہنچی تھی گھروں تک

پھر ایسی آگ جس سے روشنی ہوتی نہیں تھی

نکل جاتے تھے سر پر بے سر و سامانی لادے

بھری لگتی تھی گٹھری اور بھری ہوتی نہیں تھی

ہمیں یہ عشق تب سے ہے کہ جب دن بن رہا تھا

شب ہجراں جب اتنی سرسری ہوتی نہیں تھی

ہمیں جا جا کے کہنا پڑتا تھا ہم ہیں یہیں ہیں

کہ جب موجودگی موجودگی ہوتی نہیں تھی

بہت تکرار رہتی تھی بھرے گھر میں کسی سے

جو شے درکار ہوتی تھی وہی ہوتی نہیں تھی

تمہی کو ہم بسر کرتے تھے اور دن ماپتے تھے

ہمارا وقت اچھا تھا گھڑی ہوتی نہیں تھی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے