Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منظور تھی یہ شکل تجلی کو نور کی

مرزا غالب

منظور تھی یہ شکل تجلی کو نور کی

مرزا غالب

منظور تھی یہ شکل تجلی کو نور کی

قسمت کھلی ترے قد و رخ سے ظہور کی

اک خونچکاں کفن میں کروڑوں بناؤ ہیں

پڑتی ہے آنکھ تیرے شہیدوں پہ حور کی

واعظ نہ تم پیو نہ کسی کو پلا سکو

کیا بات ہے تمہاری شراب طہور کی

لڑتا ہے مجھ سے حشر میں قاتل کہ کیوں اٹھا

گویا ابھی سنی نہیں آواز صور کی

آمد بہار کی ہے جو بلبل ہے نغمہ سنج

اڑتی سی اک خبر ہے زبانی طیور کی

گو واں نہیں پہ واں کے نکالے ہوئے تو ہیں

کعبے سے ان بتوں کو بھی نسبت ہے دور کی

کیا فرض ہے کہ سب کو ملے ایک سا جواب

آؤ نہ ہم بھی سیر کریں کوہ طور کی

گرمی سہی کلام میں لیکن نہ اس قدر

کی جس سے بات اس نے شکایت ضرور کی

غالبؔ گر اس سفر میں مجھے ساتھ لے چلیں

حج کا ثواب نذر کروں گا حضور کی

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

جاوید نسیم

جاوید نسیم,

00:00/00:00
نعمان شوق

منظور تھی یہ شکل تجلی کو نور کی نعمان شوق

جاوید نسیم

منظور تھی یہ شکل تجلی کو نور کی جاوید نسیم

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے