Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں بھی اے کاش کبھی موج صبا ہو جاؤں

نصیر ترابی

میں بھی اے کاش کبھی موج صبا ہو جاؤں

نصیر ترابی

MORE BYنصیر ترابی

    میں بھی اے کاش کبھی موج صبا ہو جاؤں

    اس توقع پہ کہ خود سے بھی جدا ہو جاؤں

    ابر اٹھے تو سمٹ جاؤں تری آنکھوں میں

    دھوپ نکلے تو ترے سر کی ردا ہو جاؤں

    آج کی رات اجالے مرے ہمسایہ ہیں

    آج کی رات جو سو لوں تو نیا ہو جاؤں

    اب یہی سوچ لیا دل میں کہ منزل کے بغیر

    گھر پلٹ آؤں تو میں آبلہ پا ہو جاؤں

    پھول کی طرح مہکتا ہوں تری یاد کے ساتھ

    یہ الگ بات کہ میں تجھ سے خفا ہو جاؤں

    جس کے کوچے میں برستے رہے پتھر مجھ پر

    اس کے ہاتھوں کے لیے رنگ حنا ہو جاؤں

    آرزو یہ ہے کہ تقدیس ہنر کی خاطر

    تیرے ہونٹوں پہ رہوں حمد و ثنا ہو جاؤں

    مرحلہ اپنی پرستش کا ہو درپیش تو میں

    اپنے ہی سامنے مائل بہ دعا ہو جاؤں

    تیشۂ وقت بتائے کہ تعارف کے لیے

    کن پہاڑوں کی بلندی پہ کھڑا ہو جاؤں

    ہائے وہ لوگ کہ میں جن کا پجاری ہوں نصیرؔ

    ہائے وہ لوگ کہ میں جن کا خدا ہو جاؤں

    مأخذ :
    • کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 352)
    • Author : shahzaad ahmad
    • مطبع : Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore (1988)
    • اشاعت : 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے